شان امیر معاویہ رضی اللہ عنہ

Maslake Ala-Hazrat Zindabad!

شان امیر معاویہ رضی اللہ عنہ فتاوی رضویہ کی روشنی میں

سیدنا اعلی حضرت امام احمد رضا رضی اللّٰہ تعالی عنہ نے اپنی تصنیف میں جہاں اسلامیات کے متعدد عنوانات پر لکھا وہیں رجال صحابہ، تابعین اور محدثین و فقہا کے تعلق سے بھی بہت کچھ تحریر فرمایا ہے اور انکے سلسلے میں اہل سنت کا جو صحیح موقف ہے اس کو واضح بھی کیا ہے۔ سیدنا امیر معاویہ رضی اللّٰہ تعالی عنہ ایک جلیل القدر صحابی ہیں اور انکو یہ خصوصیت بھی حاصل ہےکہ کاتبینِ وحی کی صف میں شمار کئے جاتے ہیں۔ گویا آپ کو بارگاہ رسالتﷺ سے وہ اہم ذمہ داری سونپی گئی تھی جس پر مذھبِ اسلام کی بنیاد ہے۔ اس لئے آپکی شخصیت کتنی اہم ہے، کسی صاحبِ ایمان کے لئے اسکا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔ واضح رہے کہ ہم اھل سنت کا عقیدہ ہے کہ تمام صحابہ کرام عادل و ثقہ ہیں (ثقہ مطلب وہ راوی جو مضبوط و معتبر اور جس کی روایتیں قبولیت کا درجہ رکھتی ہیں وہ ثِقہ کہلاتے ہیں۔) ان سب سےاللّٰہ تعالی نے بھلائی کا وعدہ فرمایا ہے۔ لہذا ان میں سے کسی کی جناب میں لب کشائی کرنا کسی مومن کا شیوہ ہرگز نہیں ہو سکتا۔ اعلٰی حضرت نے بھی ہمیں یہی تعلیم دی۔ اور اپنی متعدد تحریروں میں ہمیں آگاہ کیا کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللّٰہ تعالی عنہ کے بارے میں کسی طرح کی بہتان طرازی یا ان پر سب و شتم ہرگز جائز نہیں بلکہ اس کے مرتکب کا ایمان خطرے میں ہے۔
یہی ہے فیصلہ حق کا جہنم کا بنے کُتَّا
جو دشمن دنیا میں ٹھہرا امیر معاویہ کا ہے
(رضی اللّٰہ تعالی عنہ)

اللّٰہ تعالی نے اپنی قدرتِ کاملہ سے اس عَالَم کو پیدا فرمایا اسے طرح طرح کی نعمتوں سے مالامال کیا اور اس میں حضرت انسان کو اپنا خلیفہ بناکر بھیجا۔ پھر اس خاکدانِ عَالَم میں جن نفوسِ قدسیہ کو انسان کی راہنمائی اور رہبری کے لئے وقتًافوقتًا بھیجا انھیں دنیا حضرات انبیاء ومرسلین علیہم الصلوة والتسلیم کے نام سے جانتی اور پہچانتی ہے۔ ان حضرات کے فضائل و مناقب اور شان بیان کرکے انسان اپنے آپ کو اللہ تعالی کی بارگاہ میں بلند مرتبہ پر فائز ہونے کی سعادت سے بہرور ضرور ہو رہا ہے۔ ان انبیاء و مرسلین علیہم السلام کے جانثاروں اور غلاموں کو “حواری اور صحابہ” کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ ہر نبی و رسول کے حواری و صحابی کی شان نرالی ہے، تاہم سید عالم خاتم النبین ﷺ کے جانثار صحابہ کے مقام و مرتبے کا عالم بلند و بالا ہے، انکی تعریف و توصیف میں کسی کی کیا مجال کہ کچھ اضافہ کرسکے۔ کیونکہ اللّٰہﷻ اور اسکا حبیب ﷺ جنکی تعریف و توصیف فرمادیں ان کے لئے کسی اور انسان کی تعریف وتوصیف کرنا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف سمجھا جائیگا۔ اسی طرح جو ان حضرات پر طعن تشنیع کرنے سے یا زبان درازی کرتے ہوۓ جھوٹی حکایت سے دلیل لاۓ تو وہ مردود ہوگا کیونکہ ایسا کرنا اللہ تعالی اور اسکے رسولﷺ سے مقابلہ کرنا ہے۔ لہذا آج تک جس کسی نے بھی کسی نبی علیہ السلام صحابی یا کسی ولی کی فضائل و مناقب اور شان میں جو کچھ کہا یا لکھا وہ سب در اصل اپنے آپ کو نفوس قدسیہ کے مَدَّحْ خوانوں میں شمار کروانے اور آخرت میں ان کی شفاعت اور قرب پانے کیلئے کیا اور لکھا۔ یہ سلسلہ جاری و ساری ہے اور رہیگا۔ زیر نظر یہ تحریر بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، کوئی خود تو مٹ جائیگا مگر انکے ذکر کو مٹا نہ سکےگا۔
رہے گا یوں ہی ان کا چرچا رہے گا
پڑے خاک ہو جائیں جل جانے والے
وہی دھوم ہے ان کی ماشآءاللہ
مٹ گئے آپ مٹانے والے

اس ہوسٹ میں اعلٰی حضرت رضی اللّٰہ تعالی عنہ کی ایسی بہت سی تحریریں جمع کردی گئی ہیں جس کیلئے جماعت اھل سنت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ ہمارے جامعہ نظامیہ صالحات کرلا ممبئ کے تمام تعمیری کاموں کو خیر کے ساتھ مکمل فرمادے۔ آمین۔۔!
اے رضویہ ممبئ 🏠:جامعہ نظامیہ صالحات کرلا۔

نیچے کِلک کیجیے اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شان میں پوری دنیا کے بڑے بڑے علمائے کرام کی ایمان افروز تقاریر اور شاندار منقبت سنیے:

Click Here

    Don`t copy text!